پاکستان کو درپیش مسائل اور اس کا حل…

پاکستان کو درپیش مسائل اور اس کا حل

پاکستان اپنی آزادی کے کچھ عرصہ بعدہی  بہت سے اندرونی اور بیرونی مسائل میں گر  گیا ۔ قیام پاکستان کے بعد مہاجرین کی آباد کاری اہم  مسئلہ تھا ابھی مہاجرین کی آبادکاری جاری ہی تھی کے خبر آئی کہ بھارت نے پاکستان کےعلاقہ کشمیر میں رات و رات اپنی فوج داخل کر دی ہے اور علاقہ پر قبضہ کر لیا ہے-پھر پاکستانی افواج بھی حرکت میں آئی اور پھر پور مزاحمت کی اور بھارتی افواج سے علاقےکا کچھ حصہ کلیر کرانے میں کامیاب ہو گئی-

اس حصہ کو آزاد کشمیر کہا جاتا ہے’ پاکستان نے بھارت کے اس مظلمانہ اقدام پر شدید احتجاج کیا اور عالمی ثالثی عدالت سے لے کر تمام بین الاقوامی تنظیموں سے رجوع  کیا  لیکن جب سے لےکر اب تک یہ مسئلہ جوں کا توں ہے – کشمیر کےمسئلےکے بعد پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہوتے گئے اور نوبت جنگ کی صورت میں نظر آئی-

پاکستان کےاندرونی معاملات ہمیشہ بحرانوں کا شکار رہے ہیں اور اس میں سب سے اہم  کردار ہمارے حکومتوں کا ٹوٹنا  ،قانون کی پامالی  ایمرجنسی اور مارشل لاء کا نفاذ’کرپٹ سیاست دانوں کا بار بار منتخب ہونا اور ملک میں دستور کی بار بار معطلی  بھی ملک کو سنگین حالات سے دوچار کرتی رہی  ہے۔ان تمام نقط نظر کو دیکھتے ہوئے اس مسئلے کا واحد حل درست طریقہ کارسے الیکشن کا انعقاد ‘اور اقتدار کی شفاف منتقلی  اور سیاست دانوں کا اپنے سے زیادہ ملک کے لئے مفید اور درست فیصلے کرنا ہے۔

 پاکستان کی جارجہ پالیسی انتہائی اہمیت کی  حامل ہے اور پاکستان سے تمام ممالک خاص کر کے پڑوسی ملکوں سے ہمیشہ بہتر تعلقات کا خواہاں  رہا ہے لیکن بھارت سے تعلقات ہمیشہ جنگ کے حالات پیش کرتے رہے ہیں‘ماہرین کا خیال ہے کہ بھارت کے اس رویہ کے پس  پشت ان عالمی طاقتوں کا ہاتھ ہے جو پاکستان کو دنیا کے نقشے پر نہیں دیکھنا چاہتیں  لیکن پاکستان نے ہمیشہ ان کے  ارادوں اور منصوبوں کو خاک میں ملایا ہے۔ اور28 مئی1998ء میں ایٹمی دھماکے کر کے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ اب کوئی بھی طاقت اسلامی جمہوریہ پاکستان پر چڑھائی  کا سوچنا تو دور کی بات  میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتی۔

2001ء میں امریکہ میں دہشت گردی کا سب سے بڑا واقعہ وقوع پذیر  ہوا جس میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر  سےطیاروں کو ٹکرا کر زمین بوس  کر دیا گیا ۔ااس المناک واقعہ میں ہزاروں افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔ اس واقعہ کے بعد امریکہ نے اس تمام واقعہ کا  اور مرکزی کردار پاکستان کے پڑوسی ملک افغانستان میں قائم القائدہ حکومت کے اہم  رہنمااسامہ بن لادن پر لگایا اور پاکستان کو اپنے اتحادی بننے کی دعوت دی اور اپنے اتحادوں کے ساتھ مل کر امریکہ نے افعانستان پر حملہ کر دیا۔ امریکہ کا اس جنگ   ساتھ دینے کا خمیازہ پاکستان کو اب تک مل رہا ہے۔پاکستان میں دہشت گردی اپنے عروج پررہی  ہے ‘آئے دن بم دھماکوں میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور امریکہ دہشت گردوں کی موجودگی کو جواز بنا کر قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے کرتا  رہا ہے ۔ان تمام حالات سے ملکی ساخت متاثرہو  ہوئی  اورملکی  حالات الگ متاثرہوۓ  حالیہ چند برسوں  میں ملک کو غربت اور حالیہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کا سامنا  ہے۔
پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں منہگائی   اور غربت بڑھتی جا  رہی ہے۔جس کی وجہ سے  خوردو  نوش کی اشیاء بھی عام آدمی کی دسترس سے باہر نظر آتی  ہیں ۔اور غریب آومی کے گھرکے چولہے  ٹھنڈے ہو گئے ہیں جو لوگوں کو سوچنے  پر مجبور کرتے ہیں آخر ہماری عوام کا قصور کیا ہے۔پاکستان میں مہنگائی کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ملک کے سیاست دان صرف اپنے پیٹ بھرنے آتے ہیں اور ملک کے قومی خزانے کو لوٹ گھسوٹ کر چلےجاتے ہیں اور عوام پھر انہی لوگوں کو بار بار منتخب کرتے ہیں ہمارے ہاں زیادہ تر ٹیکس چور سیاست دان اور امیر طبقہ ہے پھر  ٹیکس دینا صرف غریب آدمی فرض ہے۔ ہمارے ملک میں نوکری بھی سفارش کی بنیاد پر ہی دی جاتی ہے جس کی وجہ سے بےروزگاری میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔اور لوگوں کا رجحان ملک کے بجائے بیرون  ملک جا کر نوکری کرنے کا بڑھتا جا رہا ہے۔

اب حالات کو بدلنا عوام کو ہی ہے اس ملک میں  فرض شناس اور محب وطن سیاست دان کی ضرورت ہے جو صرف اور صرف ملک کے مفاد کے لیے کام  کرے ،دوسرے ممالک سے قرضے لینے سے اجتناب  کرے  ملکی زر  مبادلہ بڑھائے ،ٹیکس کا نفاذ ہر عام و خاص  پر کیا جائے اور نوکری میرٹ کی بنیاد پر دی جائے تو وہ وقت دور نہیں جب ہم ترقی پزیر مماللک کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے اور ہماری آنے والی نسلیں ہمارےملک کا نام روشن کریں گی ان تمام تر حالات و واقعات کے تناظر میں ضرورت و اہمیت اور وقت و حالات یہ بتاتے  ہیں کہ ہم خود پاکستان کےان تمام مسائل کے کافی حد تک ذمہ دار ہیں ،اگر ہم ان  کرپٹ سیاست دانوں کو رائے دہی سے لائے ہیں تو پھر انہیں جرم ثابت ہونے پر نکالنا  بھی تو ہمارا فرض ہے۔

اگر مہنگائی،غربت،بے روزگاری جسے مسائل پر شروع ہی میں آواز بلند کر دی جاتی تو آج ان تمام تر چیزوں کا وجود ہی نہ ہوتا،آئے دن ٹارگیٹ کلنگ اور  ان تمام مسائل  کا حل فوری طور پر نکلتا تو یہ نوبت ہی نہ آتی ابھی بھی وقت ہے اگر اس ملک کو بدلنا ہے  تو پاکستانی قوم کو مل کر آواز بلند کرنا ہو گی  کیوں کہ اس  ملک سے ہمارا اور ہماری  آنے والی نسلوں کا مستقبل   وابستہ ہے  اور ہمیں ہی اس کی تقدیر کا فیصلہ کرنا ہے۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here